واقفین نو کی تعلیم و تربیت

مختلف ممالک کے نیشنل سیکریٹریانِ وقف نو کو ہدایات

میٹنگ نیشنل عاملہ 2013ء

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت سپین 7 اپریل 2013ء
حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا جو پندرہ سال سے اوپر ہیں کیا انہوں نے اپنا وقف کا فارم پُر کر دیا ہے؟ جنہوں نے ابھی تک فارم نہیں بھرا اُن کو فون پر یاددہانی کروائیں اور پھر جنہوں نے فارم نہیں بھرا ان کی فہرست مرکز بھیج دیں تا کہ میں ان کا نام وقف سے خارج کر دوں۔


حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا جو واقفینِ نو اس وقت چھوٹی عمر کے ہیں ان کی ابھی سے اس طرح تربیت کریں کہ وہ وقف کے معیار پر قائم رہیں۔


حضورِ انور نے فرمایا اکیس سال کی عمر تک کے بچوں کا نصاب شائع ہو چکا ہے وہ منگوا لیں اور جو اس عمر کے بچے ہیں انہیں یہ نصاب پڑھائیں۔


(روزنامہ الفضل ربوہ 29 اپریل 2013ء۔ جلد 63-98نمبر 97۔ صفحہ3)

 

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت آسٹریلیا 20 اکتوبر 2013ء
سیکریٹری صاحب وقفِ نو آسٹریلیا نے تجدید وقفِ نو کرنے والے واقفینِ نو کی صورت حال پیش کی تو حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ جن تین نے وقف کی تجدید نہیں کی ان کے نام بھیجیں تا کہ ان کو فارغ کریں۔

( روزنامہ الفضل ربوہ 21 نومبر 2013ء ۔جلد 63-98نمبر 263۔ صفحہ4)

 

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت نیوزی لینڈ 3 نومبر 2013ء
واقفینِ نو کے تجدید وقف کے ذکر پر حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےفرمایا کہ جب یہ اپنی تعلیم مکمل کر لیں گے اور تعلیم سے فارغ ہو جائیں گے تو پھر یہ دوبارہ لکھ کر دیں گے کہ ہم نے تعلیم مکمل کر لی ہے اب ہم وقف کرتے ہیں اور خدمت کے لئے حاضر ہیں۔ جس طرح باقی واقفین زندگی ہیں اسی طرح ان واقفینِ نو کو بھی باقاعدہ زندگی وقف کر کے آنا پڑے گا۔ وقفِ نو کوئی ٹائٹل نہیں ہے بلکہ ایک وقفِ زندگی ہے، اپنی زندگی خدمتِ دین کے لئے پیش کرنا ہے۔ یہ نہیں کہ کوئی پائلٹ بناہوا ہے اور کوئی کسی کمپنی میں جاب کر رہا ہے۔ اگر وقفِ نو ہے تو پھر ایسا نہیں ہو گا۔


حضورِ انور نے فرمایا 21 سال کی عمر تک کا آپ کے پاس سلیبس آ گیا ہوا ہے تو پھر ان کو پڑھائیں اور اس کا باقاعدہ امتحان لیں۔ نیز حضورِ انور نے ہدایت فرمائی کہ لندن سے جو رسالہ مریم اور اسماعیل شائع ہوتا ہے اس میں یہاں کے بچے بچیاں بھی آرٹیکل لکھیں۔


(روزنامہ الفضل ربوہ 5 دسمبر 2013ء۔جلد 63-98نمبر 275۔ صفحہ4)

 

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت آئر لینڈ 11 نومبر 2013ء
واقفینِ نو کے تجدید وقف کے تذکرہ پر حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےفرمایا کہ ان سب واقفینِ نو کو بتائیں کہ وقفِ نو کوئی ٹائٹل نہیں ہے بلکہ آپ نے اپنی ساری زندگی وقف کی ہوئی ہے۔ آپ میں سے ہر ایک واقفِ زندگی ہے۔ اب جو جماعت آپ کو کہے گی آپ نے وہی کرنا ہے۔ آپ کا اپنا اختیار نہیں رہے گا۔


(روزنامہ الفضل ربوہ 6 جنوری 2014ء۔جلد 64-99نمبر 5۔ صفحہ4)

میٹنگ نیشنل عاملہ 2012ء

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت امریکہ 2 جولائی 2012ء
حضورِ انور فرمایا یو کے میں واقفاتِ نو کے لئے ’’مریم‘‘ رسالہ کا اجراء کیا ہے۔ وہاں سے اس کی مزید کاپیاں منگوا لیں۔ واقفینِ نو کے لئے ’’ اسماعیل‘‘ کے نام سے رسالہ کا اجراء ہوا ہے۔ میرا پیغام اس میں شائع ہوا ہے وہ ہر واقفِ نو تک جانا چاہیئے ۔

(روزنامہ الفضل ربوہ 26 جولائی 2012ء۔ جلد 62-97نمبر 174۔ صفحہ5)

 

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت کینیڈا 17 جولائی 2012ء
حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےنیشنل سیکریٹری وقفِ نو کینیڈا سے دریافت فرمایا کہ آپکو رسالہ مریم اور اسماعیل ملے ہیں یا نہیں ۔ یہ رسالے لندن سے منگوا لیں۔ واقفاتِ نو کیلئے رسالہ مریم اور واقفینِ نو کیلئے رسالہ اسماعیل شائع ہوا ہے


واقفینِ نو کے تجدید وقف اور تعلیم کے ذکر پر حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ جنہوں نے اپنے وقف فارم پُر کئے ہوئے ہیں ان کے تفصیلی کوائف مرکز کو بھجوائیں۔ لڑکوں اور لڑکیوں کی علیحدہ علیحدہ ہو۔ پھر مرکز نے فیصلہ کرنا ہے اور اجازت دینی ہے کہ ابھی اپنا کام کریں یا جماعت نے کوئی کام دینا ہے۔ اسی طرح جنہوں نے تعلیم مکمل کر لی ہے اور ابھی وقفِ نو فارم پُر نہیں کیا ان سے واضح طور پر دریافت کریں اور اسکی بھی رپورٹ مرکز میں بھجوائیں۔

( روزنامہ الفضل ربوہ 27 اگست 2012ء۔ جلد 62-97نمبر 198۔ صفحہ5)

 

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت جرمنی 15 دسمبر 2012ء
حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےنیشنل امیر صاحب جرمنی کو ہدایت فرمائی کہ شعبہ وقف نو کا کام بھی بہت زیادہ ہے، ان کے پروگراموں کا جائزہ لینے کے لئے، نگرانی کے لئے کسی اور کو مقرر کر دیں۔ آپ وقف نو کے لئے بیشک اسسٹنٹ سیکریٹری بنا لیں۔ اب وقف نو کا کام مزید بڑھ گیا ہے اور طلباء کی تعلیم میں رہنمائی کا ایک بہت بڑا کام اور ذمہ داری ہے۔ اس لئے ایسا اسسٹنٹ سیکریٹری بنائیں جو یہاں کا پڑھا ہوا ہو اور اس کا علم اور معلومات بھی وسیع ہوں اور اسے یہاں کے تعلیمی نظام پر بھی عبور حاصل ہو۔ یہاں کے سکول، کالج اور یونیورسٹی کے سسٹم اور طریق کو جانتا ہو۔ امیر صاحب جرمنی نے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے استفسار کیا کہ کیا ایک ایڈیشنل سیکریٹری بنا لیا جائے؟ اس پر حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےفرمایا کہ ٹھیک ہے آپ ایک ایڈیشنل سیکریٹری وقف نو بنالیں۔ نیز حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےفرمایا کہ جہاں تک کونسلنگ اور واقفین نو کی راہنمائی کا تعلق ہے تو اس کام کے لئے ایک کمیٹی مقرر ہونی چاہیئے جس میں ایسے ممبران شامل ہوں جو کہ ماڈرن سائنس اور دیگر مضامین کا اچھا علم رکھنے والے ہوں۔


حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےنیشنل سیکریٹری وقفِ نو جرمنی سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ واقفینِ نو چاہے وہ لڑکے ہوں یا لڑکیاں ان کا انتظام آپ (نیشنل سیکریٹری وقفِ نو) کے ذمہ ہے۔ لجنہ کے تحت نہیں ہے۔ لجنہ میں سیکریٹری وقفِ نو کوئی نہیں ہے۔ لجنہ آپ کی مددگار تو ہو سکتی ہے لیکن ان کو آپ کی ہی ہدایات کو فولواَپ کرنا چاہیئے۔ ان کی علیحدہ سے اپنی کوئی پالیسی نہیں ہونی چاہیئے۔


واقفینِ نو کے جاب کے تذکرہ پر حضورِ انور نے فرمایا کہ ان کو صرف توجہ نہیں دلانی بلکہ ان کو بتا دیں کہ اگر آپ نے کام کی منظوری نہیں لی توآپ کا نام وقفِ نو سے خارج کر دیا جائے گا۔ اگر کوئی واقفِ نو بغیر منظوری کے کام کر رہا ہے تو اس کو نوٹس دے دیں کہ اگر ایک مہینہ کے اندر اندر آپ کام کرنے کا اجازت نامہ حاصل نہیں کرتے تو آپ کو واقفینِ نو کی فہرست سے فارغ کر کے واپس بھیج دیا جائے گا۔

 

اس پر سیکریٹری صاحب وقفِ نو نے بتایا کہ جب ہم کام کرنے والے واقفینِ نو سے پوچھتے ہیں تو ان میں سے کئی کہتے ہیں کہ حضورِ انور سے ملاقات کے دوران اجازت لے لی تھی۔ اس پر حضورِ انور نے فرمایا کہ ملاقات کا مطلب یہ نہیں کہ دفتر کا تحریری ریکارڈ مکمل نہ ہو۔ آپ کا ریکارڈ بہرحال مکمل ہونا چاہیئے۔ یہ اجازت نامہ اور ریکارڈ مرکز میں بھی جانا چاہیئے۔

(روزنامہ الفضل ربوہ 30 جنوری 2013ء۔ جلد 63-98نمبر 25۔ صفحہ3 تا 5)

میٹنگ نیشنل عاملہ 2011ء

میٹنگ مربیان جماعت جرمنی 21 ستمبر 2011ء
واقفینِ نو کے ذکر پر حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا’’ واقفینِ نو سے مسلسل رابطہ رہنا چاہیئے۔ ایک لڑکا ملاقات میں ملا تھا اس نے بتایا کہ ٹرک چلاتا ہوں۔ اگر کسی واقفِ نو بچے نے اپنا کام کرنا ہے تو اس کو باقاعدہ اجازت لینی چاہیئے۔ مَیں خطبہ میں پہلے ہی بتا چکا ہوں۔ سب کے جائزے لیں ۔ اگر وہاں برلن میں کسی واقفِ نو کا رابطہ اور تعلق نہیں ہے اور پھر یہاں مرکز میں بھی نہیں ہے تو پھر اس کو فارغ کریں۔ واقفینِ نو کو بتانا چاہیئے کہ تم نے جو تعلیم حاصل کرنی ہے اس کے لئے راہنمائی جماعت سے لیتے رہو۔‘‘


(الفضل انٹرنیشنل 11 نومبر 2011ء۔جلد 18 شمارہ 45۔ صفحہ 2)

 

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت ناروے 3 اکتوبر 2011ء
واقفینِ نو کی تجنید کے تذکرہ پر حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےفرمایا کہ مرکز سے بھی لسٹ منگوائیں اور اپنا ریکارڈ چیک کریں۔ جماعتوں کو چاہیئے کہ اپنے ریکارڈ آرگنائز کریں۔ حضورِ انور نے فرمایا کہ لڑکیوں کو زیادہ تر ٹیچنگ اور میڈیسن میں جانا چاہیئے۔ لڑکوں میں سے جس نے جامعہ میں نہیں جانا وہ میڈیسن، ٹیچنگ اور زبانیں سیکھنے کی کوشش کرے۔


(روزنامہ الفضل ربوہ 11 نومبر 2011ء۔ جلد 61-96نمبر 254۔ صفحہ4)

میٹنگ نیشنل عاملہ 2010ء

حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےفرمایاجو سیکنڈری تعلیم مکمل کر کے کالج جا رہے ہیں ان کا جائزہ لیں آگے وہ کیا مضامین اور کیا پروفیشن لے رہے ہیں۔ کیا انہوں نے اپنے پروفیشن کے بارہ میں مرکز سے پوچھ لیا ہے اور کیا انہوں نے وقف فارم پُر کر دیا ہے۔ ان کی کونسلنگ کریں۔ ان کو گائیڈ کریں۔ انکو گائیڈ کریں کہ کون سا پروفیشن لینا ہے جس کی جماعت کو ضرورت ہے۔ آپ کا وقفِ نو ڈیپارٹمنٹ باقاعدہ لندن دفتر سے اپنا رابطہ رکھے۔

(روزنامہ الفضل ربوہ 13 اکتوبر 2010ء۔ جلد 60-95نمبر 211۔ صفحہ6)

میٹنگ نیشنل عاملہ 2008ء

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت نائجیریا 5 مئی 2008ء
حضورِ انور نے نیشنل سیکریٹری سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ آپ کے پاس تمام واقفینِ نو بچوں کا مکمل ریکارڈ موجود ہونا چاہیئے۔ پندرہ سال سے زائد بچوں کے تعلیمی معیار کا بھی ریکارڈ ہونا چاہیئے۔ جن کا تعلیمی معیار اچھا ہے ان کی مزید راہنمائی کی جائے۔ اگر یونیورسٹی میں انکو مدد کی ضرورت ہو تو مدد دی جائے۔ اگر یونیورسٹی میں انکو مدد کی ضرورت ہو تو مدد دی جائے۔


(روزنامہ الفضل ربوہ 6 جون 2008ء۔ جلد 58-93نمبر 127۔ صفحہ4)

 

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت امریکہ 23 جون 2008ء
واقفینِ نو کے اپنے وقف فارم پُر کرنے کے تذکرہ پر حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایااس کے لئے خاص کوشش نہیں کی گئی۔ اپنی جماعتوں کے سیکریٹریان وقفِ نو سے کہیں کہ کوشش کر کے وقف فارم پُر کروائیں۔ بعد ازاں حضورِ انور نے مختلف شعبہ جات میں جانے والے واقفینِ نو کے متعلق دریافت فرمایا اور ان کی کونسلنگ کی طرف توجہ دلائی۔ واقفاتِ نو کے متعلق حضورِ انور نے فرمایا کہ لڑکیاں زبانیں سیکھنے اور ترجمہ کرنے کی فیلڈ میں آئیں۔


(روزنامہ الفضل ربوہ 10 جولائی 2008ء۔ جلد 58-93نمبر 130۔ صفحہ3)

 

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت کیرالہ انڈیا 29 نومبر 2008ء
حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےفرمایا کہ سال میں کم از کم ایک دفعہ سیمینار منعقد کرنے کی ضرورت ہے۔ اس میں مختلف شعبہ جات کے ماہرین کو دعوت دے کر ان سے تقریریں کروائی جا سکتی ہیں۔ اس سلسلہ میں غیر از جماعت ماہرین سے بھی تعاون لیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح مختلف علوم کے ریسرچ سکالرز سے بھی رابطہ پیدا کر کے ان سے فائدہ اٹھانا چاہیئے۔


پڑھائی میں کمزور واقفینِ نو کے تذکرہ پر حضورِ انور نےفرمایا کہ ان کو ان کے اپنے رجحان کے مطابق مکینک، الیکٹریشن اور پلمبر وغیرہ اس قسم کے پیشوں میں ان کو ٹریننگ دینی چاہیئے۔ اس طرح ان سے جماعت کے لئے کام لیا جا سکتا ہے۔ بہرحال یہ کوشش کرنی چاہیئے کہ کوئی بھی واقفِ نو ضائع نہ ہو۔


(روزنامہ الفضل ربوہ 9 جنوری 2009۔ جلد 59-94نمبر 6۔ صفحہ3)

میٹنگ نیشنل عاملہ 2006ء

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت انڈونیشیا 8 اپریل 2006ء
حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےدریافت فرمایا کہ کیا سب (واقفینِ نو) وقف کے لئے تیار ہیں اور ان کو مستقبل کےلئے گائیڈ کیا گیاہے۔ نیز حضورِ انور نے وقفِ نو نصاب کے ترجمہ کے متعلق دریافت فرمایا۔ حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ جو واقفینِ نو بچے جامعہ میں جائیں گے وہ تو دینی تعلیم حاصل کر لیں گے لیکن جو بچے جامعہ نہیں جائیں گے وہ دینی تعلیم کہاں سے حاصل کریں گے۔

 

حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے امیر صاحب انڈونیشیا کو ہدایت فرمائی کہ ایک کمیٹی بنائیں۔ ایسے بچوں کو دینی تعلیم دینے کے لئے سلیبس ہو جس میں قرآن کریم کا ترجمہ ہو، احادیث ہوں، حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب ہوں۔ مربیان جو اردو زبان جانتے ہیں وہ کتب کا ترجمہ کر سکتے ہیں، بعض انگریزی سے کر سکتے ہیں۔


حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا ان بچوں سے جو پندرہ سال کی عمر تک پہنچ چکے ہیں مسلسل رابطہ رکھیں اور ان کو بتائیں کہ وہ پروفیشن لیں جو جماعت کے لئے مفید ہے۔ بعض بچوں نے ملاقاتوں کے دوران کہا کہ میں بزنس مین بنوں گا کیونکہ باپ بزنس مین ہے۔ جنہوں نے اپنی زندگی وقف کی ہے ان کو تو مال کے بارہ میں نہیں سوچنا چاہیئے۔


پرنسپل جامعہ احمدیہ کو ہدایت دیتے ہوئے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ آپ 20 طلباء سالانہ لیتے ہیں تو جب ایک سال میں 60 واقفینِ نو طلباء آئیں گے تو آپ کس طرح لیں گے۔ حضورِ انور نے فرمایا اس کا ابھی سے جائزہ لیں اور تیاری کریں۔

(روزنامہ الفضل ربوہ 19 اپریل 2006ء۔ جلد 56-91نمبر 83۔ صفحہ6)

 

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت آسٹریلیا 18 اپریل 2006ء
سیکریٹری صاحب وقفِ نو آسٹریلیا سے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دریافت فرمایا کہ کیا آپ نے 15 سال کی عمر کو پہنچنے والے بچوں کا جائزہ لے لیا ہے؟ اس پر سیکریڑی صاحب وقفِ نو نے بتایا کہ سوائے ایک کے سب تیار ہیں۔ حضورِ انور نے فرمایا جو تیار نہیں ہے اس پر زور نہیں دینا۔ والدین کو بھی سمجھا دیں کہ اس پر زور نہیں دینا۔


لڑکوں اور لڑکیوں کے مختلف شعبوں میں جانے کے متعلق ذکر پر حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ زبانیں سیکھنے کی طرف بھی توجہ دلائیں۔ ہمیں مترجمین کی ضرورت ہے۔ اس علاقے کی زبانوں میں مہارت چاہیئے۔ اس علاقے کی زبان سیکھنے کی طرف توجہ دلائیں۔ اردو زبان سیکھنے کی طرف بھی توجہ دلائیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب اردو میں ہیں ان کا ترجمہ مختلف زبانوں میں ہونا ہے۔ زبانوں کا جائزہ لیں یہاں یونیورسٹیز میں کون کون سی زبانیں کس معیار تک سکھائی جاتی ہیں۔ انگریزی زبان کے ماہر بھی ہونے چاہیئں۔


حضورِ انور نے سیکریٹری صاحب تعلیم سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ واقفینِ نو کو پڑھانے کی طرف توجہ زیادہ دیں۔


( روزنامہ الفضل ربوہ 6 مئی 2006ء۔ جلد 56-91نمبر 97۔ صفحہ5)

 

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت نیوزی لینڈ 7 مئی 2006ء
حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےفرمایا جو (واقفینِ نو)پندرہ سال سے اوپر ہیں ان کو قرآن کریم کا ترجمہ پڑھانا شروع کر دیں۔


(روزنامہ الفضل ربوہ 1 جون 2006ء۔ جلد 56-91نمبر 118۔ صفحہ5)


میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت جرمنی 7 جون 2006ء
حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ بعض وقفِ نو بچے جو بڑے ہو چکے ہیں انہیں اپنے وقفِ نو ہونے کا بھی پتہ نہیں۔ بعض بنیادی باتیں بھی انہیں معلوم نہیں۔ یہ ضروری بات ہے جس کی طرف توجہ کی ضرورت ہے۔


( روزنامہ الفضل ربوہ 21 جون 2006ء۔ جلد 56-91نمبر 135۔ صفحہ2)

میٹنگ نیشنل عاملہ 2005ء

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت سپین 9 جنوری 2005ء

حضورِ انور نے فرمایا کہ وقفِ نو کے نصاب کے جو مختلف حصے ہیں وہ بچوں کو سپینش میں ترجمہ کر کے دیں تا کہ ان کو پتہ لگ سکے کہ یہ ہمارا نصاب ہےاور اپنی رپورٹ میں اس بات کا ذکر کریں کہ یہ نصاب ان بچوں کو دیا گیا ہے اور وہ پڑھ رہے ہیں۔


(روزنامہ الفضل ربوہ 24 جنوری 2005ء۔ جلد 55-90نمبر 20۔ صفحہ 1 تا 2)

 

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت امریکہ 27 جون 2005ء
حضورِ انور نے فرمایا کہ اردو زبان سکھانے کے لئے کلاسز ہونی چاہیئں۔ باقاعدہ اردو زبان سکھانے کیلئے کلاسز لگائیں۔ ان سب کو اردو زبان سیکھنی چاہیئے تا کہ حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی کتب پڑھ سکیں۔ اردو سے دوسری زبانوں میں تراجم کر سکیں۔ اسکی ہمیں ضرورت ہے۔

(روزنامہ الفضل ربوہ 15 جولائی 2005ء۔ جلد 55-90نمبر 158۔ صفحہ 1)

 

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت کینیڈا 21 جولائی 2005ء
حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے سیکریٹری صاحب وقفِ نوکو ہدایت فرمائی کہ جو بچے بڑے ہو چکے ہیں اور 15 سال سے اوپر ہیں ان سے پوچھیں کہ والدین نے آپ کو وقف کے لئے پیش کیا تھا اب آپ کا کیا ارادہ ہے؟ فرمایا اس بارہ میں مرکز سے جو سرکلر آیا ہوا ہے اس کے مطابق کاروائی کر کے مرکز کو مطلع کریں۔ حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دریافت فرمایا کہ بچوں کا رجحان کیاہے۔ کیا آپ ان کی کونسلنگ کرتے ہیں؟ ان کو مختلف پروفیشنز کے بارہ میں بتائیں۔ ساری معلومات ان کو مہیا کریں پھر ان پر چھوڑ دیں۔

( روزنامہ الفضل ربوہ21 جولائی 2005ء۔ جلد 55-90نمبر 163۔ صفحہ 2)

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت ڈنمارک 11 ستمبر 2005ء
حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ بچوں کو فجر کی نماز کی ادائیگی کی عادت ڈالیں۔ رات کو اپنے سونے اور دوبارہ اٹھنے کی ایڈجسٹمنٹ اس طرح کریں کہ فجر کی نماز وقت پر ادا ہو۔

(روزنامہ الفضل ربوہ 30 ستمبر 2005ء۔ جلد 55-90نمبر 219۔ صفحہ 4)

 

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت ناروے 24 ستمبر 2005ء
حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےفرمایا کہ واقفینِ نو بچے ذیلی تنظیموں کے پروگرام میں پہلے شامل ہوں، بعد میں ان کے اپنے پروگرام ہوں۔ ان کے ذہن میں ہونا چاہیئے کہ یہ ذیلی تنظیموں کا اسی طرح حصّہ ہیں جس طرح دوسرے بچے ہیں۔ حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ بچپن سے ہی ان کی ٹریننگ ہونی چاہیئے کہ بہن بھائیوں سے نہیں لڑنا۔

(روزنامہ الفضل ربوہ 15 اکتوبر 2005ء۔ جلد 55-90نمبر 232۔ صفحہ 5)

 

میٹنگ نیشنل عاملہ جماعت ماریشس 9 دسمبر 2005ء
حضورِ انور نےفرمایا لڑکوں کی نگرانی کریں۔ ان کو جماعت کے پروگراموں میں Involve کریں۔ ان کو بتائیں کہ آپ واقفِ نو ہیں۔ یہ یہ آپ کی ذمہ داریاں ہیں۔ مستقبل میں جو لائن انہوں نے اختیار کرنی ہے اس کے بارہ میں بتائیں۔ ان کی رہنمائی بھی ہو۔ پانچوں نمازیں پڑھیں۔ روزانہ تلاوت قرآن کریم کریں۔ حضرت اقدس مسیح موعود ؑکی کتب کا روزانہ مطالعہ کریں۔


(روزنامہ الفضل ربوہ 26 دسمبر 2005ء۔ جلد 55-90نمبر 288۔ صفحہ 2)